فقہ ایڈوائزری کونسل
مرکزی ادارہ شرعیہ کی یہ کونسل بہار جھارکھنڈاوربنگال
کے ماہر ومعتمد مفتیان کرام وعلمائے دین پر مشتمل ہوگی جس میں ۲۱؍افراد ہوں گے ۔اس کی طرف سے سال میں دو فقہی اجلاس
منعقد ہوگا ۔پہلا اجلاس مرکزی دفتر میں ہوگااوردوسرا اجلاس کونسل کے مطلوبہ مقامات
پر۔جس میں خصوصیت کے ساتھ جدید مسائل پر بحث ہوگی جو عوام الناس کے درمیان تنازع کا
سبب ہیں۔اس شعبہ کے تحت تربیت کے لئے علاقائی سطح پر بھی مذاکرے کرائے جائیں گے اوراس
میں خصوصیت کے ساتھ عوامی سوال وجواب کا پروگرام بھی شامل رہے گاتاکہ عوام مسائل شرعیہ
سے آگاہ ہوں۔یہ شعبہ امین شریعت کی سرپرستی میں اپناکام کرے گا ذریعہ بہار، جھارکھنڈ، بنگال و نیپال کے نئے فارغ
التحصیل مفتیان کرام سے منتخب افراد پر مشتمل ۲۱؍ نفری کونسل ہوگی جس کا سال میں ۔
لیگل سیل
اس شعبہ کے ذریعہ مسلمانوں کے ان مسائل کو حل کرنے کی سعی کی جائے گی
جو قانونی چارہ جوئی سے تعلق رکھتے ہیں۔ خصوصاوراثت ،مساجد و مدارس اور وہ دینی امور
جن کا تعلق شرعی امور کے تحفظ سے ہے اس پر خصوصی توجہ مرکوز ہوگی۔اس سیل کے ذریعہ انہیں
مسائل کو حل کے لئے ترجیحی طور پرلیاجائے گاجوقومی اور جماعتی ہوں ،انفرادی مسائل سے
حتی الامکان گریز کیاجائے گا۔ اس شعبہ میں۱۱؍ افراد ہوںگے،جومجلس شوریٰ کے رکن بھی ہوںگے۔اس شعبہ کا ایک نامزدایڈوائزر
ہوگااور بقیہ ان کے ممبران ہوںگے۔ ایڈوائزر اس شعبہ میں صوبے کے ممتاز اور ماہر افراد
کو شامل کرکے ۱۱؍رکنی ٹیم تیار کریںگے اور سالانہ اجلاس میں اس
شعبہ کی کارکردگی پیش کریں گے۔
ریلیف سنٹر
ادارہ شرعیہ کایہ شعبہ قدرتی آفات ومصائب اورمختلف حادثوں کے شکار لوگوں
کی راحت رسانی اور بازآبادکاری کے ہے۔یہ شعبہ اپنے قیام سے اب تک مختلف صوبوں میںکروڑوں
کے املاک کے ذریعہ مختلف صوبوں میں راحت رسانی کاکام کرتارہاہے۔اس شعبہ میںہرکمشنری
سے ۶؍۶؍افراد پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے ضلع کے متحرک ائمہ اور
شاخوں کے فعال ذمہ داروں کوبھی اس میں شامل کیاگیاہے ۔اس شعبہ میں مندرجہ ذیل ذمہ دار
عہدے ہوںگے
ریلیف انچارج۔
سکریٹری۔
کمشنری انچارج۔
ترجمان۔
ضلع ریلیف انچارج۔
ریلیف انچارج حالات کے تحت مرکز، کمشنری اور ضلع کے ذمہ داران سے رابطہ
کرکے فنڈکی فراہمی کریں گے اور اس کام میں سکریٹری ان کے معاون ہوں گے ۔
صحت عامہ
اسلام امن وآشتی کا مذہب ہے اور اس میں بقائے امن کے ساتھ صحت پر بھی
بہت زور دیاگیاہے ۔قوم مسلم تعلیم کے فقدان کے سبب اسلامی آئین سے بھی دور ہیں اور
جسمانی وروحانی صحت سے بھی ۔ادارہ شرعیہ نے اسی خیال سے اس شعبہ کو اپنی خدمت کا حصہ
بنایا۔اس شعبہ کے ذریعہ سیرت نبوی،طب نبوی اور ان کے اخلاق حسنہ کا نمونہ پیش کیاجائے
گااور اس کے تحت زندگی گزارنے کی تبلیغ کی جائے گی کہ صحت کے لئے طب نبوی اور سیرت
مصطفیٰ ﷺ بہترین راہ عمل ہے۔ انفرادی طور پر اگرچہ یہ کام
ہورہاہے لیکن ادارہ کا یہ شعبہ اجتماعی طورپر یہ کام انجام دے گاجس کے اثرات دورس بھی
ہوں گے اور دیر پا بھی۔اس کے علاوہ اس شعبہ کا یہ بھی کام ہوگا:
حالات و وقت کے مطابق صحت عامہ کا کیمپ لگانا۔
ماہر معا لجین کی ٹیم تیار کرنا
جس میں ہر شعبہ حیات سے معا لجین منتخب ہوں
گے ۔یہ شعبہ ۳۱ افراد پر مشتمل ہوگااس میںایک چیئرمین ہوںگے، دو ڈپٹی چیئرمین ،ایک ایڈوائزر،بقیہ
۲۷؍ افراد ممبران ہوںگے ۔
اس شعبہ کے ذریعہ خصوصیت کے ساتھ بارہویں شریف کے موقع سے اردو، ہندی،
انگریزی مرض علاج عیادت اور ان کی خدمت کے موضوع پر کتابچہ ،ہینڈبل اور پمفلیٹ شائع
کیاجائے گا۔
تعلیمی بورڈ
اس شعبہ کے ذریعہ دینی اور عصری علوم پر مشتمل عصر حاضر کے تناظر میں
ایک جامع نصاب تیار کیاجائے گاجس کے لئے باصلاحیت وماہر علماو مدرسین اور اسکول کے
ممتاز ٹیچرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اس میں ۲۱؍افراد شامل ہوں گے ۔اس شعبہ کے ذریعہ مندرجہ ذیل کام انجام دئے جائیں
گے
جامع نصاب تیار کرنا اور اس کی اشاعت کرنا
بہار وجھارکھنڈکے مدارس کو اس بورڈ سے الحاق کے لئے کوششیں کرنا
سال میں دوبار بورڈ کے ذریعہ ملحقہ مدارس کا امتحان لینااور اس کا نتیجہ
شائع کرنا
ممتاز طلبہ کو انعامات سے نوازنا
اخراجات کے لئے فنڈکی فراہمی کرنا
اس شعبہ میں کل حسب ذیل عہدے ہوں گے
سرپرست
صدر
سکریٹری
ترجمان
ممبران
تنظیم و تحریک
ادارئہ شرعیہ ایک تنظیمی متحرک اور فعال ادارہ ہے جس سے ہمارے اسلاف نے
ملی مفادات، مذہبی تشخصات اور اسلامی قانون کے تحفظ کا کام لیاہے ۔جس کی چند مثالیں
بنگال مسلم پرنسل لا کانفرنس ،سنی صوبائی کانفرنس ،کل ہند سنی کانفرنس ،اور اصلاح معاشرہ
کانفرنس کے نام سے تاریخ میںمحفوظ ہیں ۔
آج ہمارے ملک میں جس طرح کی فضابن گئی اس تناظر میں ضروری ہے کہ پھر
سے اپنی اس تحریک کو منظم کیاجائے اور تازہ دم ہوکر نئے مسائل کو حل کرنے کی سعی کی
جائے ۔ادارہ کے ایک شعبہ ’’تنظیم ائمہ مساجد ‘‘کو اسی ضرورت کے تحت پٹنہ سے بڑھاکر
صوبائی کیاجارہاہے اسی طرح ملی ومذہبی مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی
تشکیل دی جارہی ہے جس میں علمامشائخ دانشور اور وکلاسبھی شامل ہوں گے۔اس کے ذریعہ مسلمانان
ہند بالخصوص بہار وجھارکھنڈ کے مسلمانوں کے اوقاف،مساجد ،مسلم پرسنل لا اور دیگر مسائل
کو قانونی اور حکومتی سطح پر حل کرانے کی سعی کی جائے گی ۔
شعبہ نشرواشاعت:
یہ مرکزی ادارئہ شرعیہ کا قدیمی شعبہ ہے‘ جس کے ماضی میں 15روزہ شان ملت
ماہنامہ و سہ ماہی رفاقت ،فتاویٰ شرعیہ، نمونہ آئینۂ شرعیہ، غزلیات رضا اور دیگر
کتابچہ اشتہارات شائع ہوتے رہے ہیں۔ مگر چونکہ
اس کی باضابطہ کوئی کمیٹی نہیں‘ اسلئے اس کام کا تسلسل نہیں ہے۔
اس نشست میں یہ بات بھی باتفاق رائے منظورکی گئی کہ اس شعبہ کی بھی تشکیل
دے دی جائے اور اس شعبہ کے ذریعہ باضابطہ اشاعتی کام کاآغاز کیاجائے۔