Tuesday, 25 October 2016
Saturday, 22 October 2016
Muslim Personal Law Conference
Muslim Personal Law Conference
Support Muslim Personal Law Conference on following.
- We want Muslim Personal Law.
- We don’t want Uniform Civil Code.
- We want Freedom of Religion.
Please Submit Your Response as early and as more possible to support MPLC .
https://goo.gl/forms/baakN4xj7ZQvO8CI3
https://goo.gl/forms/baakN4xj7ZQvO8CI3
Tuesday, 5 July 2016
Monday, 6 June 2016
Thursday, 26 May 2016
فقہ ایڈوائزری کونسل
مرکزی ادارہ شرعیہ کی یہ کونسل بہار جھارکھنڈاوربنگال
کے ماہر ومعتمد مفتیان کرام وعلمائے دین پر مشتمل ہوگی جس میں ۲۱؍افراد ہوں گے ۔اس کی طرف سے سال میں دو فقہی اجلاس
منعقد ہوگا ۔پہلا اجلاس مرکزی دفتر میں ہوگااوردوسرا اجلاس کونسل کے مطلوبہ مقامات
پر۔جس میں خصوصیت کے ساتھ جدید مسائل پر بحث ہوگی جو عوام الناس کے درمیان تنازع کا
سبب ہیں۔اس شعبہ کے تحت تربیت کے لئے علاقائی سطح پر بھی مذاکرے کرائے جائیں گے اوراس
میں خصوصیت کے ساتھ عوامی سوال وجواب کا پروگرام بھی شامل رہے گاتاکہ عوام مسائل شرعیہ
سے آگاہ ہوں۔یہ شعبہ امین شریعت کی سرپرستی میں اپناکام کرے گا ذریعہ بہار، جھارکھنڈ، بنگال و نیپال کے نئے فارغ
التحصیل مفتیان کرام سے منتخب افراد پر مشتمل ۲۱؍ نفری کونسل ہوگی جس کا سال میں ۔
لیگل سیل
اس شعبہ کے ذریعہ مسلمانوں کے ان مسائل کو حل کرنے کی سعی کی جائے گی
جو قانونی چارہ جوئی سے تعلق رکھتے ہیں۔ خصوصاوراثت ،مساجد و مدارس اور وہ دینی امور
جن کا تعلق شرعی امور کے تحفظ سے ہے اس پر خصوصی توجہ مرکوز ہوگی۔اس سیل کے ذریعہ انہیں
مسائل کو حل کے لئے ترجیحی طور پرلیاجائے گاجوقومی اور جماعتی ہوں ،انفرادی مسائل سے
حتی الامکان گریز کیاجائے گا۔ اس شعبہ میں۱۱؍ افراد ہوںگے،جومجلس شوریٰ کے رکن بھی ہوںگے۔اس شعبہ کا ایک نامزدایڈوائزر
ہوگااور بقیہ ان کے ممبران ہوںگے۔ ایڈوائزر اس شعبہ میں صوبے کے ممتاز اور ماہر افراد
کو شامل کرکے ۱۱؍رکنی ٹیم تیار کریںگے اور سالانہ اجلاس میں اس
شعبہ کی کارکردگی پیش کریں گے۔
ریلیف سنٹر
ادارہ شرعیہ کایہ شعبہ قدرتی آفات ومصائب اورمختلف حادثوں کے شکار لوگوں
کی راحت رسانی اور بازآبادکاری کے ہے۔یہ شعبہ اپنے قیام سے اب تک مختلف صوبوں میںکروڑوں
کے املاک کے ذریعہ مختلف صوبوں میں راحت رسانی کاکام کرتارہاہے۔اس شعبہ میںہرکمشنری
سے ۶؍۶؍افراد پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے ضلع کے متحرک ائمہ اور
شاخوں کے فعال ذمہ داروں کوبھی اس میں شامل کیاگیاہے ۔اس شعبہ میں مندرجہ ذیل ذمہ دار
عہدے ہوںگے
ریلیف انچارج۔
سکریٹری۔
کمشنری انچارج۔
ترجمان۔
ضلع ریلیف انچارج۔
ریلیف انچارج حالات کے تحت مرکز، کمشنری اور ضلع کے ذمہ داران سے رابطہ
کرکے فنڈکی فراہمی کریں گے اور اس کام میں سکریٹری ان کے معاون ہوں گے ۔
صحت عامہ
اسلام امن وآشتی کا مذہب ہے اور اس میں بقائے امن کے ساتھ صحت پر بھی
بہت زور دیاگیاہے ۔قوم مسلم تعلیم کے فقدان کے سبب اسلامی آئین سے بھی دور ہیں اور
جسمانی وروحانی صحت سے بھی ۔ادارہ شرعیہ نے اسی خیال سے اس شعبہ کو اپنی خدمت کا حصہ
بنایا۔اس شعبہ کے ذریعہ سیرت نبوی،طب نبوی اور ان کے اخلاق حسنہ کا نمونہ پیش کیاجائے
گااور اس کے تحت زندگی گزارنے کی تبلیغ کی جائے گی کہ صحت کے لئے طب نبوی اور سیرت
مصطفیٰ ﷺ بہترین راہ عمل ہے۔ انفرادی طور پر اگرچہ یہ کام
ہورہاہے لیکن ادارہ کا یہ شعبہ اجتماعی طورپر یہ کام انجام دے گاجس کے اثرات دورس بھی
ہوں گے اور دیر پا بھی۔اس کے علاوہ اس شعبہ کا یہ بھی کام ہوگا:
حالات و وقت کے مطابق صحت عامہ کا کیمپ لگانا۔
ماہر معا لجین کی ٹیم تیار کرنا
جس میں ہر شعبہ حیات سے معا لجین منتخب ہوں
گے ۔یہ شعبہ ۳۱ افراد پر مشتمل ہوگااس میںایک چیئرمین ہوںگے، دو ڈپٹی چیئرمین ،ایک ایڈوائزر،بقیہ
۲۷؍ افراد ممبران ہوںگے ۔
اس شعبہ کے ذریعہ خصوصیت کے ساتھ بارہویں شریف کے موقع سے اردو، ہندی،
انگریزی مرض علاج عیادت اور ان کی خدمت کے موضوع پر کتابچہ ،ہینڈبل اور پمفلیٹ شائع
کیاجائے گا۔
تعلیمی بورڈ
اس شعبہ کے ذریعہ دینی اور عصری علوم پر مشتمل عصر حاضر کے تناظر میں
ایک جامع نصاب تیار کیاجائے گاجس کے لئے باصلاحیت وماہر علماو مدرسین اور اسکول کے
ممتاز ٹیچرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اس میں ۲۱؍افراد شامل ہوں گے ۔اس شعبہ کے ذریعہ مندرجہ ذیل کام انجام دئے جائیں
گے
جامع نصاب تیار کرنا اور اس کی اشاعت کرنا
بہار وجھارکھنڈکے مدارس کو اس بورڈ سے الحاق کے لئے کوششیں کرنا
سال میں دوبار بورڈ کے ذریعہ ملحقہ مدارس کا امتحان لینااور اس کا نتیجہ
شائع کرنا
ممتاز طلبہ کو انعامات سے نوازنا
اخراجات کے لئے فنڈکی فراہمی کرنا
اس شعبہ میں کل حسب ذیل عہدے ہوں گے
سرپرست
صدر
سکریٹری
ترجمان
ممبران
تنظیم و تحریک
ادارئہ شرعیہ ایک تنظیمی متحرک اور فعال ادارہ ہے جس سے ہمارے اسلاف نے
ملی مفادات، مذہبی تشخصات اور اسلامی قانون کے تحفظ کا کام لیاہے ۔جس کی چند مثالیں
بنگال مسلم پرنسل لا کانفرنس ،سنی صوبائی کانفرنس ،کل ہند سنی کانفرنس ،اور اصلاح معاشرہ
کانفرنس کے نام سے تاریخ میںمحفوظ ہیں ۔
آج ہمارے ملک میں جس طرح کی فضابن گئی اس تناظر میں ضروری ہے کہ پھر
سے اپنی اس تحریک کو منظم کیاجائے اور تازہ دم ہوکر نئے مسائل کو حل کرنے کی سعی کی
جائے ۔ادارہ کے ایک شعبہ ’’تنظیم ائمہ مساجد ‘‘کو اسی ضرورت کے تحت پٹنہ سے بڑھاکر
صوبائی کیاجارہاہے اسی طرح ملی ومذہبی مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی
تشکیل دی جارہی ہے جس میں علمامشائخ دانشور اور وکلاسبھی شامل ہوں گے۔اس کے ذریعہ مسلمانان
ہند بالخصوص بہار وجھارکھنڈ کے مسلمانوں کے اوقاف،مساجد ،مسلم پرسنل لا اور دیگر مسائل
کو قانونی اور حکومتی سطح پر حل کرانے کی سعی کی جائے گی ۔
شعبہ نشرواشاعت:
یہ مرکزی ادارئہ شرعیہ کا قدیمی شعبہ ہے‘ جس کے ماضی میں 15روزہ شان ملت
ماہنامہ و سہ ماہی رفاقت ،فتاویٰ شرعیہ، نمونہ آئینۂ شرعیہ، غزلیات رضا اور دیگر
کتابچہ اشتہارات شائع ہوتے رہے ہیں۔ مگر چونکہ
اس کی باضابطہ کوئی کمیٹی نہیں‘ اسلئے اس کام کا تسلسل نہیں ہے۔
اس نشست میں یہ بات بھی باتفاق رائے منظورکی گئی کہ اس شعبہ کی بھی تشکیل
دے دی جائے اور اس شعبہ کے ذریعہ باضابطہ اشاعتی کام کاآغاز کیاجائے۔
Monday, 16 May 2016
Our Activity
Dear,
FRIEND OF QUAM & MALLAT
Assalam-o-Alaikum-w-Rahmatullah-w-Barkatuhu
May ALLAH keep you always in good health and cheer
Your
dedication to the services of the FAITH and QUAM and development of higher
education is praise-worthy beyond words. May ALLAH the ALMIGHTY for the sake of
His BELOWVED PROJECT (peace be upon him) bless you and all members of your
family with sound healthy, welfare and benevolences of this word and ever
lasting peace in the worked after.
In
these times of disturbances and disharmony EDARA-E-SHARIA is rendering
invaluable services to the community and Millat-e-Islamia in various ways in
face of so many oddities. Our contribution to the solution of the personal
differences and religious problems, our endeavors against encroachment and
demolition of mosque and their development, encouraging education and
compliance with religious dictums among the Muslims are being penned down in
short for you kind perusal and sympathy.
1.
DARUL QUAZA:
This is a
Shariat court where cases concerning Nikah, Divorce, Inheritance, Gift, Khula,
Dissolution of Nikah and other problems are judged by Quaziane Shariat strictly
in conformity with Fiqqahi norms and regulations. Case are heard and judgments
delivered without fear and favor according to the constitution of Sharai
Adalat. Thousands of cases concerning marital differences and disorders have
been settled or decided so far.
2. DARUL IFTA:
Sharai Fatawas
regarding Sharai Ahkam (orders), Masails and day today regious problems are
issued by this branh of the institute. This branch is functioning under a few
respectable, competent and prominent Muftia, well recognized all over the country
for there unpechable fatawas. Darul Ifta of Edara is a prized assets and
is relied upon by most of the Muslims in
the world. As a result istifta (question for suction) are received here daily
be Post/Fax not only from Indian but around the glabe in large numbers. More
than 15 volumious registers of Fatawas consisting all spheres of life---
Aquied, Aamal, Ibadat, Mamlat (personal delings) have been compiled awaiting
publication.
3. TRAINING OF QUAZA:
A competitive
examination is held for admission of ULAMA in this branch. Successful
candidates are admitted in order of merit. They are trained in rules and
regulation of QAZA, acquainted with different kinds of cases and there
intricacies and trained to deliver judgments strictly according to fuls without
fear or favor. After being well versed in this department, they are appointed as
Qazis in various branches of Edaras in the country functioning under the
guidance of this Edara.
4. CENTRAL TRAINING INSTITUTE OF IFTA (Markaz-e-tarbiyat-e-ifta):
ULAMA are also
admitted in this branch after succeeding in a competitive examination held by
this Edara. They are trained to issue Fatawas in the light of faqqai Hanafi
relating to day to day new emerging problems after ISTAKHRAJ and to discharge
their duties for the correct guidance of the UMMA. Besides providing fee meals
and lodging these ulamas are also awarded with monthly stipends.
5. TRAINING FOR MUNAZRA:
In view of
worldwide planned conspiracies ageist Islam and attack form all around to
inflict harm to Islam, ULAMA (alumni) after special training are prepaid to
contradict there suitable allegation against Islam and acquaint the people with
the correct faith (aquaid) and practices of Islam. Also free meals and lodging
along with monthly stipends have been arranged for the ULAMA.
6. MADRASA SHARIA:
In this
educational branch of Edara where localities, students and outsiders are being
provided with free education in Hifz, Qiraat, Fundamental points of Faith and
religious problems apart from free meals and lodging. We see to it that they
are competent enough to deliver religious discourses and instructions and
discharge there duties for the benefit of Qaum-oo-Mallat suitable. Such
students graduate from thes institute every year in large numbers.
7. JAMIAT-E-AIMMA-E-MASAJID:
This branch
gives special taring to Imam of masjid to make them fit to enlighten the common
Muslims with importance and benefit of Islam by leading them to the right path
of welfare, peace and to do their duties for the construction and development
of Mosques and preservation of cardinal points of faith.
8. ORPHANGE:
This branch
beside deing responsible for provision of meals, lodging and clothing to poor
and destitute students, imparts religious and modern education including
vocational training to them so that can stand on there of feet and be self
sufficient in their future life.
9. RELIEFE CENTER:
ThiS branch
concerns with rendering financial aid to the Muslimcommunities who are
helpless, troubled and affected with communal riots and natural calamities, for
them the work of relief and
rehabilitation are undertaken.
10.
TABLIGH AND TANZEEM:
This department keeps the Muslims abreast with
religious aquaid and aamal on one hand with the aid of writing articles in the
monthly journal (THE RIFAQAT) and on the other hand efforts are made to unite
and discipline them so that their combined voices are raised to live gracefully
and demand for their deserving rights may be considered.
Subscribe to:
Posts (Atom)